غیر سیدہ کااپنے سیدبچوں کوزکوۃ سے کھلانا

سوال: کیاغریب غیر سید عورت زکوۃ لے کر اپنے سید بچوں کو کھلا سکتی ہے؟

جواب: جی ہاں ! غیر سیدہ عورت اگر شرعی فقیر ہو یعنی  اس  کے پاس حاجت اصلیہ اورقرض  سے زائد کچھ مال یا سامان نہ ہو، یا ہو مگر ساڑھے باون تولہ چاندی  یا اس کی قیمت سے کم ہو،  تو اس کو زکوۃ دی جا سکتی ہے،پھر وہ  اپنے سید بچوں کو بھی کھلا سکتی ہےکہ زکوۃ جب عورت کوملی تووہ اپنے محل پرپہنچ گئی ،اب عورت اپنے بچوں کودے تویہ ہدیہ ہوگااورسیدکوہدیہ دیناجائزہے ۔بخاری شریف میں ہے ” قالت: وأتي النبي صلى الله عليه وسلم بلحم، فقلت: هذا ما تصدق به على بريرة، فقال: «هو لها صدقة، ولنا هدية»”ترجمہ:حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہانے فرمایا: اورنبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں گوشت لایاگیاتومیں نے عرض کہ :یہ وہ گوشت ہے جوبریرہ پرصدقہ کیاگیاہے ،توآپ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:یہ بریرہ کے لیے صدقہ اورہمارے لیے ہدیہ ہے ۔ (صحیح البخاری،کتاب الزکاۃ،حدیث1493،ص277،دارالکتب العلمیۃ،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

وراثت میں ملنے والی زمین پرزکاۃ کامسئلہ

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے