فجر کا وقت ختم ہونے کے بعد سلام پھیرنے کا حکم

سوال:  میں نے فجر کی نماز وقت کے اندر شروع کی ،لیکن اس کاسلام،  وقتِ فجر ختم ہونے کے چند سیکنڈ بعد پھیرا،تو کیا اس صورت میں میری  نماز ہوگئی؟

جواب:  نماز فجرکا وقت صبح صادق سے طلوع  آفتاب تک ہے اورنماز فجر میں یہ ضروری ہے کہ وقت کے اندر یعنی طلوع  آفتاب ہونے سے پہلے پہلے نمازِ فجر کا سلام  پھیرلیا جائے،اگر  سلام سے پہلےوقت نکل گیا یعنی آفتاب طلوع ہوگیا تو نماز فجر باطل ہوجائے گی اور اُس کی قضا لازم ہوگی۔

   نماز فجر پڑھتے ہوئے اگر سورج طلوع ہوجائے تو نماز فاسد ہوجائے گی،جیسا کہ مبسوط سرخسی میں ہے:’’ولو طلعت الشمس وهو في خلال الفجر فسدت صلاته عندنا‘‘ترجمہ:اگر نماز فجر کے دوران سورج طلوع ہوجائے تو ہمارے نزدیک اس کی  نماز فاسد ہوجائے گی۔)مبسوط سرخسی،جلد1،باب مواقیت الصلاۃ،صفحہ304،مطبوعہ :کوئٹہ(

   بہار شریعت میں ہے:”وقت میں اگر تحریمہ باندھ لیا،  تو نماز قضا نہ ہوئی، بلکہ ادا ہے، مگر نماز فجر و جمعہ و عیدین، کہ ان میں سلام سے پہلے بھی اگر وقت نکل گیا نماز جاتی رہی ۔ “(بہار شریعت، حصہ4، صفحہ701، مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے