سوال: دودھ والے قربانی کے جانورکے دودھ اوراسی طرح اُون کواپنے استعمال میں لانے کی ممانعت کی شریعت میں کیاحکمت ہے؟
جواب:جانورکو قربان کرنے سے پہلے اس کے دودھ اوراُون سے انتفاع سے ممانعت اس لئے ہے کیونکہ قربانی کرنے والے نے اس جانورکواس کے تمام اجزاء سمیت اپنے اوپرقربت کے لئے لازم قراردیاہے لہذااس جانورکوجمیع اجزاء سمیت قربان کرنالازم ہے۔
دُرمختارمیں ہے:
’’لانہ التزم اقامۃ القربۃ بجمیع اجزائھا‘‘
’’یعنی(قربانی سے قبل اس جانورکے دودھ اوراُون سے انتفاع اس لئے مکروہ ہے)کیونکہ اس نے اس جانورکوجمیع اجزاء سمیت قربت کے لئے لازم بنایاہے‘‘۔
( دُرمختار ،ج9،ص476)
(قربانی کے احکام از شیخ الحدیث مفتی عرفان احمد عطاری مدنی)