سوال: بلیوں کو پال کران کوبیچ کرآمدنی کاذریعہ بناسکتے ہیں یعنی کاروبارکرسکتے ہے؟
جواب:بلیوں کو پال کرانہیں بیچناجائزہے جبکہ ان کی خوراک کامکمل خیال رکھاجائے اوراس میں کسی بھی قسم کی کوتاہی نہ کی جائے جیسا کہ امام اہلسنت امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ الرحمن جانور پالنے کے متعلق ارشاد فرماتے ہیں : جانوران خانگی مثل خروس وماکیان وکبوتراہلی وغیرہا کاپالنا بلاشبہ جائزہے جبکہ انہیں ایذاسے بچائے اور آب ودانہ کی کافی خبرگیری رکھے،مگرخبرگیری کی یہ تاکید ہے کہ دن میں ستردفعہ پانی دکھائے،رہاجانور ان وحشی کاپالنا جیسے طوطی، مینا، لال ، بلبل وغیرہا، عالمگیری میں قنیہ سے اس کی ممانعت نقل کی اگرچہ آب ودانہ میں تقصیرنہ کرے،مگرنص صریح حدیث صحیح واقوال ائمہ نقد و تنقیح سے صاف جواب واباحت مستفادہے جبکہ خبرگیری مذکور بروجہ کافی بجالائے۔ “
(ملخص از فتاوی رضویہ، جلد24، صفحہ 643، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)