بارگاہِ اقدس کا ادب
آپ جب حرمِ نبوی میں حاضر ہوں تو ساری توجہ اپنے کریم ﷺ کی طرف رکھا کریں ، سرکار ﷺ کے حرم میں بیٹھ کر لوگوں کو ڈھونڈتے رہنا ، پریشان نظروں ںسے اِدھر اُدھر دیکھتے رہنا ، سیلفیاں بناتے رہنا ، احباب اور گھروالوں کو فضول کالیں اور میسجز کرتے رہنا بالکل نامناسب ہے ۔
تصور کریں اگر پیارے آقا و مولا ﷺ سامنے جلوہ فرما ہوتے تو کیا آپ اسی طرح غفلت کا مظاہرہ کرتے !!؟؟
اِس بارگاہ کے جو آداب حیاتِ ظاہری میں تھے ، اب بھی انھیں ہی ملحوظ رکھیں ۔
میں نے دیکھا ہے کہ بعض لوگ مسجدِ اقدس میں علما و مشائخ کو ڈھونڈتے رہتے ہیں ، بعض اپنے پسندیدہ نعت خوانوں اور شخصیات کی تلاش میں لگے ہوتے ہیں اور جوں ہی ان پر نظر پڑتی ہے اُنھی میں مشغول ہوجاتے ہیں ۔
ایسے نہکیا کریں ، حرمِ نبوی میں آپ کی نگاہیں صرف اپنے آقا و مولا ﷺ کو ڈھونڈھا کریں !!
اِس بارگاہ میں سارے سوالی بن کے آتے ہیں ، انھیں اپنے کریم ﷺ کے حضور سوال کرنے دیا کریں ، اور خود بھی اِسی در کی طرف متوجہ رہا کریں ۔ ؎
منگتا کا ہاتھ اٹھا تو مدینہ ہی کی طرف
تیرا ہی دَر پسند ، تِری ہی گلی عزیز
خاکِ مَدینہ پر مجھےاللہ موت دے
وہ مردہ دل ہے جس کو نہ ہو زندگی عزیز !
مذہب کا مفروضہ ختم ہونے کو ہے ؟
خاکِ راہِ حجاز
لقمان شاہد
21.4.2023 م