قربانی کے دن کا مشہور روزہ

قربانی کے دن کا مشہور روزہ

       عیدکے دن کا روزہ حرام ہے ہاں قربانی کے دن جوروزہ مشہورہے اس سے مرادیہ ہے کہ عید الاضحی کے دن قربانی سے پہلے کچھ نہ کھائے اورجب قربانی ہوچکے توپہلے اس کے گوشت میں سے کچھ کھائے کیونکہ عیدالاضحی کے دن مستحب یہ ہے کہ نمازاداکرنے سے پہلے کچھ نہ کھائے اگرچہ قربانی نہ کرنی ہواور اگرکھالیاتوکچھ کراہت نہیں۔

       حدیث مبارک میں ہے:

        ’’کان النبی صلی اللہ علیہ وسلم  لایخرج یوم الفطر حتیٰ یطعم ولا یطعم یوم الاضحی حتیٰ یصلی‘‘

       یعنی حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم عیدالفطرکے دن نہ نکلتے یہاں تک کہ کچھ کھالیتے اورعیدالاضحی کے دن نہ کھاتے یہاں تک نمازعیداداکرلیتے ۔

(جامع الترمذی ،ج1،ص234)

       فتاوی تتارخانیہ میں ہے:

       ’’من صام یوم النحر الی ان یصلی صلوٰۃ العید فکانما عبد اللہ ستین الف سنۃ ‘‘

       یعنی رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایاجس نے عیدالاضحی کونماز عیدپڑھنے تک روزہ رکھاتوگویاکہ اس نے ساٹھ ہزاربرس اللہ کی عبادت کی۔

(فتاوی تتارخانیہ،ج2،ص71)

       البحر الرائق میں ہے:

       ’’انہ یستحب یوم الاضحی ان لا یاکل اولا الا من اضحیتہ‘‘

       یوم اضحی(یعنی عیدالاضحی)کے دن مستحب یہ ہے کہ اولاکچھ نہ کھائے مگریہ کہ اپنی قربانی سے۔                   (البحر الرائق ، ج 2، کتاب الصلوٰۃ، ص57)

       غنیۃ المستملی میں ہے:

       ’’والمستحب یوم الاضحی تاخیرالاکل الی ما بعدالصلوٰۃ ‘‘

       عیدالاضحی کے دن کھانے کونمازعیدکے بعدتک مئوخرکرنامستحب ہے ۔

(غنیۃ المستملی،فصل فی صلوٰۃ العید،ص487)

       فتاوی رضویہ میں ہے:

       ’’اورعیدکے دن کاروزہ حرام ہے،ہاں پہلی سے نویں تک کے روزے بہت افضل ہیں،اس پرقربانی ہویانہ ہو،اورسب نفلی روزوں میں بہترروزہ عرفہ کے دن کاہے،ہاں قربانی والے کویہ مستحب ہے کہ عیدکے دن قربانی سے پہلے کچھ نہ کھائے قربانی ہی کے گوشت میں سے پہلے کھائے،مگریہ روزہ نہیں ،نہ اس میں روزہ کی نیت جائز،کہ اُس دن اوراس کے تین دن روزہ حرام ہے‘‘۔

(فتاوی رضویہ ،ج20،ص444)

       بہارِشریعت میں ہے:

       ’’عیداضحی تمام احکام میں عیدالفطر کی طرح ہے صرف بعض باتوں میں فرق ہے،اس میں مستحب یہ ہے کہ نمازسے پہلے کچھ نہ کھائے اگرچہ قربانی نہ کرے اورکھالیاتوکراہت نہیں‘‘۔

(بہار شریعت ،عیدین کا بیان ،حصہ4 ، ج1،ص784)

(قربانی کے احکام از شیخ الحدیث مفتی عرفان احمد عطاری مدنی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے