اندھے جانورکی قربانی کرناجائزہے یانہیں؟

 

سوال: اندھے جانور کی قربانی کرناجائزہے یانہیں؟

جواب: اندھے جانورکی قربانی جائزنہیں۔

       رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:

       ’’اربع لاتجزیء العوراء البین عورھا،والمریضۃ البین مرضھا ،والعرجاء البین ظلعھا،والکسیر التی لاتنقی‘‘

       ترجمہ:چارقسم کے عیب والے جانوروں کی قربانی جائز نہیں۔کاناجس کا کاناپن ظاہر ہو،بیمارجس کی بیماری ظاہرہو،لنگڑاجس کا لنگڑاپن ظاہر ہواورایسا کمزور کہ جس کی ہڈیوں میں مغز نہ ہو۔

(مسند امام احمد بن حنبل،ج04،ص292 )

       خلاصۃالفتاوی میں ہے:

       ’’لاتجوزالعمیاء والعوراء‘‘

       ’’اندھے اورکانے جانورکی قربانی جائزنہیں‘‘۔

(خلاصۃ الفتاوی کتاب الاضحیۃ ،ج4،ص321)

(قربانی کے احکام از شیخ الحدیث مفتی عرفان احمد عطاری مدنی)

ایسا بکرا یا بیل جس کا پیدائشی ایک خصیہ نہ ہو ، اس کی قربانی جائز ہے یا نہیں؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے