سوال:قربانی کے جانورکے سینگ اگرٹوٹ جائیں توکیااس کی قربانی جائزہے؟
جواب:قربانی کے جانور کا سینگ اگرمیخ(یعنی جڑ)تک ٹوٹ گیااگرچہ خودبخودہی ٹوٹاہوتواس کی قربانی جائزنہیں اوراگراس سے کم ٹوٹاہے توقربانی ہوجائے گی ۔
فتاوی عالمگیری میں ہے:
’’وان بلغ الکسر المشاش لا یجزیہ والمشا ش روس العظام‘‘
’’اوراگرسینگ میخ سے(یعنی جڑ سے)ٹوٹ گئے توایساجانورقربانی کے لیے کفایت نہیں کرے گا۔اورمشاش ہڈیوں کی جڑ کو کہتے ہیں‘‘۔
(عالمگیری ،ج5، ص297)
ردالمحتارمیں ہے:
’’وکذاالعظماء التی ذھب بعض قرنھا بالکسراوغیرہ،فان بلغ الکسرالی المخ لم یجزقھستا نی،وفی البدائع ان بلغ الکسرالمشاش لایجزیء والمشاش رؤس العظام مثل الرکبتین والمرفقین‘‘
’’یعنی یوں ہی عظماء کی قربانی جائزہے،یہ وہ جانورہے جس کے سینگ کاکچھ حصہ ٹوٹاہو،اورمخ تک ٹوٹ چکاہوتوناجائزہے،قہستانی،اوربدائع میں ہے کہ اگریہ ٹوٹ مشاش تک ہوتوناجائزہے اورمشاش ہڈی کے سِرے کوکہتے ہیں جیسے گھٹنے اورکُہنیاں اھ‘‘۔ (ردالمحتار،ج9،ص467)
فتاوی رضویہ میں ہے:
’’سینگ ٹوٹنااُس وقت قربانی سے مانع ہوتاہے جبکہ سرکے اندرجڑتک ٹوٹے،اگراوپرکاحصہ ٹوٹ جائے تومانع نہیں‘‘۔
(فتاوی رضویہ ،ج20،ص460)
(قربانی کے احکام از شیخ الحدیث مفتی عرفان احمد عطاری مدنی)