اگر مقتدی پانچویں رکعت میں امام کی اتباع کرلے تو کیا حکم ہے؟

سوال:  کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اِس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نے چار رکعتوں والی نماز میں امام کے ساتھ ایک رکعت ادا کی ،امام نے چوتھی رکعت میں تشہد پڑھنے کے بعد کھڑا ہوگیا یہ سمجھا کہ شاید یہ اس کی تیسری رکعت ہے پھر پانچویں رکعت کا سجدہ بھی کرلیا اور امام پر ظاہر ہوگیا کہ یہ اس کی پانچویں رکعت تھی لہذا اس نے ایک اور رکعت ساتھ ملا لی تاکہ چھ مکمل ہوجائیں ،اب مسبوق نے ان رکعتوں میں اس کی قصدامتابعت کی اور اس کے بعد اس نے یہ خیال کرکے ایک رکعت مزید پڑھی کہ دورکعتیں جو میں امام کے ساتھ پڑھ چکا ہوں وہ بھی فرائض میں شامل ہوگئیں ہیں تو اس صورت میں مقتدی کی نماز کا کیا حکم ہے؟

 
 

جواب:  صورتِ مسئولہ میں مسبوق کی نماز نہ ہوئی ۔اسلئے کہ امام قعدۂ اخیرہ کرچکا تھا اور مسبوق نےقصدا پانچویں رکعت میں امام کی متابعت کی ہے۔

    اس کی تفصیل حسب ِ ذیل ہے :اگر امام پانچویں رکعت کیلئے کھڑا ہوجائے تو اس کی دوصورتیں ہیں :امام قعدۂ اخیرہ کرچکا تھا ،یا نہیں ،اگر امام قعدۂ اخیرہ کرچکاتھا اور اب مسبوق نے قصدا اس کی متابعت کی تو اس کی نماز فاسد ہوجائے گی اور اگر امام نے قعدہ ٔ اخیرہ نہیں کیا تھا تو جب تک امام پانچویں رکعت کا سجدہ نہیں کر لیتااس وقت تک اس کی نماز فاسد نہیں ہوگی ۔مذکورہ بالا صورت میں چونکہ مسبوق نےامام کے قعدہ ٔ اخیرہ کرلینے کے بعدقصدا پانچویں رکعت میں متابعت کی اسلئے اس کی نماز فاسد ہوجائے گی ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے