سوال:11سال کی بالغ بچی اگر فرض غسل رات کونہ کرے توضحوٰ ی کبرٰی سےپہلے کرلے تو کیا اس وقت روزہ رکھ سکتی ہے؟
جواب:رات کو غسل فرض ہو جائے تو بہتر یہی ہے کہ قبل طلوع فجر نہالے کہ روزے کاہر حصہ ہی جنابت سے خالی ہواوراگرنہیں نہایاتوبھی روزہ میں کچھ نقصان نہیں مگرمناسب یہ ہے کہ غرغرہ اورناک میں جڑتک پانی چڑھانایہ دو کام طلوع فجر سے پہلے کرلے کہ پھرروزے میں نہ ہوسکیں گے اوراگرنہانے میں اتنی تاخیرکی کہ دن نکل آیااورنمازقضاکردی تویہ اوردِنوں میں بھی گناہ ہے اوررمضان میں زیادہ۔اور اگر غسل نہیں کیا اور سحری کا وقت ختم ہوگیا تواس وجہ سے روزہ چھوڑنے کی اجازت نہیں ، سحری کے بعد سے لے کر اب تک اگر کوئی ایسا کوئی عمل نہیں پایا گیا جو روزہ توڑ دے تو ضحوٰ ی کبرٰی سے پہلے تک روزے کی نیت کر سکتی ہے۔