قعدہ اخیرہ میں سورہ فاتحہ پڑھنے سے نماز کا حکم

   کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین  اس مسئلےکے بارے میں کہ اگر منفرد نے بھولے سے قعدہ اخیرہ  میں التحیات کی بجائے سورۃ الفاتحہ پڑھ لی ،یاد آنے پر التحیات پڑھی، توکیا اس پر سجدہ سہو کرنا لازم ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     قعدہ میں بیٹھنے کے بعد  سب سے پہلےتشہد پڑھنا واجب ہے،اس واجب کے بھولے سے ترک ہونے پر سجدہ سہو لازم ہوگا ،لہذا صورت مسئولہ میں قعدہ  اخیرہ میں تشہد پڑھنے  سے پہلے، سورۃ الفاتحہ پڑھنے سے سجدہ سہو واجب ہوگا۔

     حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح  میں ہے:’’ولو قرأ آية في الركوع أو السجود أو القومة فعليه السهو، ولو قرأ في القعود ان قرأ قبل التشهد في القعدتين فعليه السهو لترك واجب الابتداء بالتشهد أول الجلوس ‘‘یعنی:اگر رکوع ،سجود یا قومہ  میں کوئی آیت پڑھی تو سجدہ سہو لازم ہے اور اگر قعدہ میں قرآن پڑھا (تو اس میں تفصیل یہ ہے کہ )اگر   دونوں قعدوں میں سے کسی میں بھی  تشہد سے پہلے قرآن  پڑھا،تو قعدہ میں تشہد سے ابتداءکرنے کا واجب  ترک کرنے کی وجہ سے سجدہ سہو لازم ہوگا۔(حاشیۃ الطحطاوی،صفحہ461،مطبوعہ کراچی)

     فتاوی عالمگیری میں ہے:’’وإذا قرأ الفاتحة مكان التشهد فعليه السهو وكذلك إذا قرأ الفاتحة ثم التشهد كان عليه السهو ‘‘یعنی:اگر تشہدکی جگہ فاتحہ پڑھی تو سجدہ سہو واجب ہوگااسی طرح اگر پہلے فاتحہ پڑھی پھر تشہدپڑھی،تو بھی سجدہ سہوواجب ہوگا۔

(فتاوی عالمگیری، جلد 1 ،صفحہ 127 ،مطبوعہ کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے