سوال: اگرسجدے میں دونوں پاؤں ایک ساتھ ہوا میں اٹھ جائیں ، تو کیا اس سے نماز فاسد ہو جاتی ہے ؟
جواب: سجدے میں دونوں پاؤں کی دسوں انگلیوں میں سے ایک انگلی کاپیٹ زمین پرلگنافرض ہے اوردونوں پاؤ ں کی تین تین انگلیوں کا پیٹ،زمین پرلگنا واجب اور دسوں انگلیوں کا پیٹ لگنا سنّت ہے ۔اب اگرپورے سجدے میں پاؤں زمین سے اٹھے رہے کہ ایک انگلی کاپیٹ ،اتنی دیرتک بھی نہ لگاجتنی ایک رکن کی مقدارہوتی ہے (یعنی ایک مرتبہ سبحان اللہ کہنے کی مقدار)تب توسجدہ ہی نہ ہوالہذانمازبھی نہ ہوگی،اوراگررکن کی مقدارصرف ایک انگلی کاپیٹ زمین پرلگا، دونوں پاؤں کی تین تین انگلیوں کاپیٹ کم ازکم رکن کی مقدار نہ لگاتوفرض اداہوگیالیکن واجب ادانہ ہوااورنمازواجب الاعادہ ہوئی ۔
اور اگرپاؤں زمین سے اٹھ گئے لیکن تین تین انگلیوں کے پیٹ کم ازکم ایک رکن کی مقدارسجدے میں زمین پرلگ گئے توسجدہ درست ہوجائےگا۔اورنمازبھی ہوجائےگی لیکن بلاوجہ ایساکرنانہیں چاہیے ۔
ملفوظات اعلی حضرت میں ہے”عرض:رکوع و سجود میں بقدرِ سبحان اللہ کہہ لینے کے ٹھہرنا کافی ہے؟
ارشاد:ہاں رکوع و سجود میں اتنا ٹھہرنا فرض ہے کہ ایک بار سبحان اللہ کہہ سکے۔”(ملفوظات اعلی حضرت،ص 63،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم