سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں نماز وتر کو تراویح کے بعد جماعت کے ساتھ پڑھنا افضل ہے یا نماز تہجد کے ساتھ؟
جواب: رمضان المبارک میں وتر کب پڑھناافضل ہے؟اس کے تعلق سے علماء کرام کے دواقوال ہیں :
()ایک قول یہ ہے کہ تہجد کے وقت گھر پر تنہا پڑھناافضل ہے ۔
() دوسراقول یہ ہے کہ :مسجد میں جماعت کے ساتھ پڑھنا افضل ہے ۔
اور دونوں قول ہی راجح ہیں،اپنے وقت وحالت اوراپنی قوم وجماعت کی موافقت سے جسے زیادہ مناسب جانے اس پرعمل کااختیارہے ۔
امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فتاوی رضویہ شریف میں فرماتے ہیں:”وتر رمضان المبارک میں ہمارے علمائے کرام قدست اسرارہم کو اختلاف ہے کہ مسجد میں جماعت سے پڑھنا افضل ہے یا مثل ِنماز گھر میں تنہا ، دونوں قول باقوت ہیں اور دونوں طرف تصحیح و ترجیح۔اول کو یہ مزیت کہ اب عامہ مسلمین کو اس پر عمل ہےاور حدیث سے بھی اس کی تائید نکلتی ہے،ثانی کویہ فضیلت کہ وہ ظاہرالروایۃ ہے ۔۔۔بالجملہ اس مسئلہ میں اپنے وقت و حالت اور اپنی قوم و جماعت کی موافقت سے جسے انسب جانے اس پر عمل کا اختیار رکھتا ہے۔“(فتاوی رضویہ، جلد7، صفحہ 398 ، 399، مطبوعہ رضا فاونڈیشن، لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم