اللہ تعالی کی طرف ستانے کی نسبت کرنا

سوال:اللہ مجھے ایسے کیوں ستا رہا ہے کہنا کیسا؟

  جواب: سوال میں مذکور جملہ (اللہ تعالی کی طرف ستانے کی نسبت کرنا) صریح کفر ہے اور ایسا جملہ کہنے والا شخص دائرہ اسلام سے خارج ہوجائے گا اس پر اس جملہ سے توبہ ،تجدید ایمان ،تجدید بیعت اور شادی شدہ ہونے کی صورت میں تجدید نکاح کرنا  لازم ہوگا۔

   فتاوی شارح بخاری میں ایک شخص کے متعلق سوال ہوا جس نے  یہ جملہ بولا تھا کہ”ایک طرف تو لوگ پریشان کررہے ہیں ،دوسری طرف اللہ میاں بھی ستا رہے ہیں”تو اس کے جواب  مفتی شریف الحق امجدی رحمہ اللہ نے فرمایا : اس ظالم نے  ارحم الراحمین کے بارے میں یہ بکا کہ  اللہ تعالیٰ بھی ستاتا ہے یہ صریح کلمہ کفر ہے اور قرآن مجید کا انکار ہے ۔ارشاد ہے﴿اِنَّ اللّٰهَ لَا یَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّةٍۚ﴾(ترجمہ کنز الایمان: اللہ ایک ذرّہ بھر ظلم نہیں فرماتا)اور ارشاد ہے﴿اِنَّ اللّٰهَ لَا یَظْلِمُ النَّاسَ شَیْــٴًـا﴾(ترجمہ کنز الایمان: بےشک اللہ لوگوں پر کچھ ظلم نہیں کرتا)۔(فتاوی شارح بخاری ملتقطاً، جلد1 ،صفحہ245،مکتبہ برکات المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے