ریان نام رکھنا کیساہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
ریان نام رکھنا جائز ہے،شرعاً اس میں کوئی مضا ئقہ نہیں۔ریان جنت کے اس دروازے کا نام ہے جس سے روزہ دار جنت میں داخل ہوں گے ،اور اس نام کے ایک تابعی بزرگ "ریان بن صبیرہ الحنفی "رضی اللہ عنہ بھی ہے۔
البتہ!یہ یادرہے کہ احادیث مبارکہ میں نام محمدکی فضیلت وترغیب آئی ہےاورظاہریہ ہے کہ یہ فضیلت تنہا”محمد” نام رکھنے کی ہے لہذابہتریہ ہے کہ اولابیٹے کانام صرف”محمد”رکھاجائے اورپھرپکارنے کے لیے محمدحکیم وغیرہ رکھ لیاجائے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
(دعوت اسلامی)