سوال: غیر عالم کا واعظ کرنا کیسا ہے؟
جواب: غیر عالم کے وعظ کے بارے میں علماء فرماتے ہیں کہ اگر اپنی طرف سے کچھ نہ کہے بلکہ عالم کی تصنیف پڑھ کر سنائے یا یاد کرکے لفظ بلفظ سنائے تو اس کے کرنے اور سننے میں کوئی حرج نہیں کہ اس وقت وہ غیر عالم سفیر محض ہے اور حقیقة وعظ اس عالم کا جس کی کتاب پڑھی جائے اور اگر ایسا نہیں بلکہ جاہل خود بیان کرنے بیٹھے تو اگر قرآن و حدیث کی شرح بیان کرے تواسے وعظ کہنا حرام ہے اور اس کا وعظ سننا حرام ہے۔