ایک شخص جس کا رویہ گالی گلوچ ،ماردھاڑ ،اذیت دینے کا ہو تو اس سے تعلق توڑ سکتے ہیں کہ نہیں ؟

سوال: ایک شخص جس کا رویہ گالی گلوچ ،ماردھاڑ ،اذیت دینے کا ہو تو اس سے تعلق توڑ سکتے ہیں کہ نہیں ؟ایک شخص جس کا رویہ گالی گلوچ ،ماردھاڑ ،اذیت دینے کا ہو تو اس سے تعلق توڑ سکتے ہیں کہ نہیں ؟

جواب:گالی گلوچ کرنا ،ظلم کرنا ،اذیت دینا سخت ناجائز و حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے  اورایسے شخص سے  تعلق توڑنے میں حکم شرعی یہ ہے کہ مصلحت کو پیش نظر رکھا جائے کہ اگرمیل جول رکھنے میں اس کے سدھر جانے کی امید ہو،تواس سے تعلق توڑنا بہتر ہے،البتہ والدین سے اس صورت میں بھی قطع تعلقی کرنے کی اجازت نہیں  اوراگر مصلحت شرعیہ اس کے ساتھ میل جول رکھنے اورقطع تعلقی نہ کرنے کاتقاضاکرے مثلاً امیدہے کہ میل جول رکھنے سے وہ اپنے گناہ سے بازآجائے گاتوپھر قطع تعلقی نہ کرنے میں بھی حرج نہیں کیونکہ مصلحت کے تحت فاسق سے تعلقات رکھناشرعاً جائزہے۔

البتہ یہ خیال رہے کہ ایساشخص کہ جس کے پاس بیٹھنے سے اخلاق بگڑنے  کا اندیشہ ہے یا یہ میل جول رکھنے والا عالم ہے اوراس کے اس فاسق کے ساتھ تعلق رکھنے کی وجہ سے اس فاسق کے گناہ  کی قباحت لوگوں کی نظر میں کم ہوگی ،تو ان دو صورتوں میں ایسوں سے تعلق رکھنے سے مطلقاً بچنا چاہئے۔

(دعوت اسلامی)

کمپنیوں کے شئیر خریدنا بیچنا کیسا ہے؟

About Ali Aqbat

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے