کسی نے توبہ کی اس کے سامنے والے نے کہا کہ same to you تو کیا حکم ہے

سوال: کسی نے توبہ کی اس کے سامنے والے نے کہا کہ same to you مطلب جیسا آپ نے کہا ویسے ہی.یعنی میں نے بھی توبہ کرلی، تو کیا اس کی بھی توبہ ہوجاےگی؟

جواب: توبہ سے مرادیہ ہے کہ بندہ کسی گناہ کو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی جان کر اس پر نادِم ہوتے ہوئے رب تعا لیٰ  سے  معافی طلب کرے اور آئندہ کے لئے اس گناہ سے بچنے کاپختہ ارادہ کرتے ہوئے،اس گناہ کے ازالہ کے لئے کوشش کرے،یعنی نماز قضا کی تھی تو اب ادا بھی کرے ،چوری کی تھی یا رشوت لی تھی تو بعد ِ توبہ وہ مال اصل مالک یا اس کے ورثاء کو واپس کرے یا معاف کروا لے اور ان دونوں (یعنی اصل مالک یاورثاء)کے نہ ملنے کی صورت میں اصل مالک کی طرف سے راہِ خدا میں صدقہ کر دے۔

لہذااگر ان باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کہا تو اسے توبہ کہا جاسکتا ہے ،اور اگر گناہ پر نادم ہی نہ تھا یا گناہ سے سے بچنے کا ذہن ہی نہ تھامحض منہ سے ایک جملہ کہہ دیا تو اسے توبہ نہیں کہا جائے گا۔

(دعوت اسلامی)

کیاکسی حور سے دوستی ہوسکتی ہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے