سوال: اگر کوئی کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھتا ہو،اگر یہ کوشش کر کے زمین پر بیٹھ کر نماز پڑھ لے تو کیا نماز ہو جائے گی؟
جواب:اگر کوئی شخص رکوع وسجود دونوں پر قادرنہ ہو یا صرف سجدے پر قادر نہ ہو تو اگرچہ کھڑا ہوسکتا ہواس سے اصلاً قیام ساقط ہوجاتا ہے، لہٰذا اس صورت میں مریض بیٹھ کر بھی نماز پڑھ سکتا ہے بلکہ اس کے لئے افضل بیٹھ کر پڑھنا ہے اور ایسا مریض اگر کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھے تو اس کی بھی گنجائش ہے کہ کرسی پر بیٹھے بیٹھے رکوع و سجود بھی اشارہ سے بآسانی کئے جاسکتے ہیں ، یوں پوری نماز بیٹھے بیٹھے ادا ہوجائے گی، مگرچونکہ حتی الامکان دو زانوں بیٹھنا چاہئے کہ مستحب ہے اس لئے کرسی پر پاؤں لٹکاکر بیٹھنے سے احتراز کرنا چاہئے، جس طرح آسان ہو زمین ہی پر بیٹھ کر نماز ادا کی جائے، دو زانوں بیٹھنا آسان ہو یا دوسری طرح بیٹھنے کے برابر ہو تو دو زانوں بیٹھنا مستحب ہے ورنہ جس میں آسانی ہو چار زانو ں یا اُکڑوں یا ایک پاؤں کھڑا کرکے ایک بچھا کر اسی طرح بیٹھ جائے، ہاں اگر زمین پر بیٹھا ہی نہ جائے تو اس دوسری صورت میں کرسی یااِسٹول یا تخت وغیرہ پر پاؤں لٹکاکر بیٹھ سکتے ہیں مگر بلا وجہ ٹیک لگانے سے پھر بھی احتراز کیا جائے کہ بیٹھ کر نماز پڑھنے کی جنہیں اجازت ہوتی ہے حتی الامکان انہیں ٹیک لگانے سے احتراز کرنا چاہئے اور ادب و تعظیم اور سنت کے مطابق اَفعال بجا لانے کی کوشش کرنی چاہئے۔اس صورت میں چونکہ بیٹھ کر پڑھنے کی رخصت ملنے کا اصل سبب رکوع وسجود پر قادر نہ ہونا ہے اس لئے رکوع و سجود کا اشارہ کرنا ہوگا اور سجدے کے اشارہ میں رکوع سے زیادہ سر جھکانا ضروری ہے، اس بات کا بھی خیال رکھا جائے ورنہ نماز نہ ہوگی۔