نجاست خفیفہ کا حکم

سوال: نجاست خفیفہ کا حکم بھار شریعت حصہ2 پر لکھا ہے کہ کپڑے یا بدن کے حصے کی پوری چوتھائی میں لگی ہو تو نماز نہیں ہوگی (ملخص بہار شریعت)  لیکن اس کے برعکس حصہ3 پر لکھا ہے کہ کپڑے یا بدن کی چوتھائی سے زیادہ قدر مانع صلاۃ ہے (ملخص بہار شریعت)  دریافت طلب امر یہ ہے نجاست خفیفہ مانع صلاۃ کی مقدار کیا ہے وضاحت فرمائے؟

جواب: نجاست خفیفہ مانع صلاۃ کی مقدار  کپڑے یا بدن کے جس عضو میں لگی ہے اس کے چوتھائی کے برابر لگا ہونا ہے  جیسا کہ بہار شریعت کے حصہ2، صفحہ389  پر ہے’’ نَجاستِ خفیفہ کا یہ حکم ہے کہ کپڑے کے حصہ یا بدن کے جس عُضْوْ میں لگی ہے، اگر اس کی چوتھائی سے کم ہے (مثلاً دامن میں لگی ہے تو دامن کی چوتھائی سے کم، آستین میں اس کی چوتھائی سے کم ۔ یوہیں ہاتھ میں ہاتھ کی چوتھائی سے کم ہے) تو معاف ہے کہ اس سے نماز ہو جائے گی اوراگر پوری چوتھائی میں ہو تو بے دھوئے نماز نہ ہوگی ‘‘، اوربہار شریعت حصہ  3،صفحہ 476  میں’’ خفیفہ کپڑے یا بدن کے اس حصہ کی چوتھائی سے زیادہ جس میں لگی ہو، اس کا نام قدر مانع ہے اور اگر اس سے کم ہے تو اس کا زائل کرنا سنت ہے یہ امور بھی باب الانجاس میں ذکر کيے گئے ‘‘ یہ جو زیادہ کا لکھا ہے وہ  قید اتفاقی ہے ،جیسا کہ خود صاحب بہار شریعت نے باب الانجاس میں چوتھائی کے برابر  کا  تحریر کیا ہے اور فقہاء کی  عبارات میں بھی اسی کا بیان ہے۔

 

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے