فطرہ دینے کی شرائط

سوال: میں اسپین میں ہوں میرے 4بچے ہیں،مجھ پر بہت قرض ہے،گھر والا بھی کام کرتا ہے ، لیکن جب تنخواہ لے کر آتا ہے ،تو بچوں کے لئے فیس بھی نہیں بچتی اور نہ ہی راشن پورا ہوتا ہے،معاشی حوالے سے بہت زیادہ پریشان ہو چکی ہوں ، میں نے تعویزات عطاریہ بھی استعمال کئے ہیں ،اگر کوئی میری مدد کرنا چاہے،تو کیا وہ میری مدد کر سکتا ہے؟

جواب:صدقات واجبہ یعنی زکوۃ وفطرہ وغیرہ  کی مدد آپ اسی وقت لے سکتی ہے جبکہ آپ مستحق زکوۃ ہوں یعنی آپ کی ملکیت میں حاجت اصلیہ سے زائد 52.5 تولہ چاندی یا اتنی مالیت کا حاجت اصلیہ سے زائد کسی بھی قسم کاا ضافی مال نہ ہو نیز آپ ہاشمی یا سید بھی نہ ہوں ورنہ آپ صدقات واجبہ کی مدد نہیں لے سکتیں البتہ صدقات نافلہ یعنی صدقہ وخیرات کی مدد لے سکتی ہیں مگر یہ یاد رہے کہ مستحق زکوۃ ہوں یا نہ ہوں دونوں صورتوں میں مدد کیلئے کسی سے کہنا یعنی سوال کرنا جائز نہیں ہے ہاں البتہ اگر مقروض ہیں کہ قرض کی ادائیگی کرنے کیلئے بھی مال نہیں ہے تو سوال بھی کرسکتے ہیں۔نیز مدد مسلمان سے ہی لیں غیر مسلم کی مدد قبول نہ کریں۔

 

 نوٹ:جوخودزکوٰة کامستحق نہ ہولیکن اس کے بالغ بچے خواہ لڑکاہویالڑکی مستحق زکوٰة ہوں یااس کی بیوی زکوٰة کی مستحق ہو،توان کوزکوٰة دی جاسکتی ہے ۔

البتہ یہ یاد رہے جس کے پاس کم از کم ایک دن کا کھاناموجود ہویا اتنا کمانے پر قادر ہے،تواس کااپنے کھانے کے لئے دوسروں سے مانگنا ناجائز وحرام ہے،البتہ اگر کوئی بغیر مانگے دے اور جو دیا جارہا ہے اس کا مستحق بھی ہے، تو لے سکتا ہے اورجس کے پاس کچھ نہ ہویہاں تک کہ ایک دن کے کھانے کے لئے بھی نہ ہواور نہ ہی کمانے پر قادر ہوبلکہ ا س کے لیے دوسروں سے مانگنے کا محتاج ہوتوایسے شخص کاکھانے کے لئے دوسروں سے مانگنا جائزہے۔

(دعوت اسلامی)

لال کلر کا عمامہ پہننا سنت ہے یانہیں؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے