ایک شخص نے بینک سے لون لیا ہے ، 12 لاکھ ہے اور وہ روپیہ اسکے پاس موجود ہے ایک سال نکل گیا ہے اور اس لون کا ہفتہ بھی ہرما ہ دیتا ہے تو کیا اس شخص پر زکاۃ فرض ہوگی کہ نہیں؟

سوال: ایک شخص نے بینک سے لون لیا ہے ، 12 لاکھ ہے اور وہ روپیہ اسکے پاس موجود ہے ایک سال نکل گیا ہے اور اس لون کا ہفتہ بھی ہرما ہ دیتا ہے تو کیا اس شخص پر زکاۃ فرض ہوگی کہ نہیں؟

جواب:دریافت کردہ صورت میں اگر اس شخص کے پاس اس کے علاوہ اتنا مال  زکوٰۃ سونا ،چاندی کرنسی ،مال تجارت  وغیرہ ہے کہ قرض کو مائینس کرنے کے بعد  وہ مال نصاب کو پہنچ جائے  تو اس بقیہ مال  پر زکوٰۃ لازم ہوگی ورنہ نہیں ۔

اور  یہ بھی یاد رہے کہ بینک سے سود پر قرض لینا سخت ناجائز وحرام اور جہنم میں لے جانےوالا کام ہے ،اگر ایسا کوئی لین دین ہے تو اسے فوراً ختم کرتے  ہوئے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں توبہ بھی کریں ۔

(دعوت اسلامی)

شوہر کا انتقال ہوجائے تو عورت کی عدت کتنی ہوتی ہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے