96 کلو میڑ سفر کے دوران رہائشی شہر سے بھی گزرہوتو نماز قصر ہوگی یا نہیں؟

سوال:  کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں خانپور کا رہائشی ہوں ۔ہمارا پہلے رحیم یار خان مدنی مشورہ تھا اور اس کے بعد احمد پور شرقیہ بھی۔لہذا میں پہلے خانپور سے رحیم یار مدنی مشورہ میں حاضر ہوا۔پھر وہاں سے احمد پور شرقیہ گیا۔احمد پور شرقیہ رحیم یار خان سے تقریبا 96کلو میٹر یعنی شرعی سفر بنتا ہے جبکہ خانپور سے احمد پور شرعی سفر نہیں ۔پوچھنا یہ ہے کہ میں نے جو رحیم یار سے سفر شروع کیا اور راستہ میں خانپور سے بھی گزرا اس میں میں مسافر ہوا یا نہیں ؟اور مجھے قصر کرنی چاہیے تھی یا نہیں ؟جبکہ رحیم یار سے احمد پور سفر کرتے ہوئے عشاء کی نمازمیں نے احمد پور میں قصر کر کے پڑھی۔

 
 

جواب:  آدمی کا وطن اصلی اس کی اقامت کے لئے متعین ہے یعنی آدمی جب اپنے وطن اصلی میں داخل ہوجائے توچاہے مقیم ہونے کی نیت ہو یا نہ ہو، داخل ہونا چاہے کسی حاجت کے لئے ہویا صرف عبور(گزرنے) کرنے کے لئے بہرحال آدمی مقیم ہو جاتا ہے اور اس کا سفر ختم شمار کیا جاتا ہے۔اس کے مطابق رحیم یار خان سے احمد پور شرقیہ جاتے ہوئے راستہ میں جب آپ اپنے وطن اصلی یعنی خانپور پہنچے تو اگرچہ آپ کا خانپور آنا صرف وہاں سے گزرنے کے لئے تھا ،مذکورہ بالا قانون شرعی کے مطابق آپ کا سفر منقطع ہو گیا۔اس طرح آپ صرف خانپورسے احمد پور سفر کرنے والے کہلائے اور خانپور سے احمد پورچونکہ شرعی سفر نہیں بنتا یعنی دونوں کا فاصلہ 92کلو میٹر سے کم ہے لہذا آپ مسافر شرعی نہ ہوئے اور آپ پر بغیر قصر پوری نماز پڑھنا فرض تھاجبکہ آپ کے بیان کے مطابق اس دوران آپ نے عشاء کی نماز قصر پڑھی، اس طرح آپ کا فرض ادا نہ ہوا لہذا اس کی قضا فرض ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے