سوال: 20سال کا فدیہ کتنا بنتا ہے؟فدیہ صرف مرنے والے کا دینا ہے یا زندہ کابھی دیا جاسکتاہے؟
جواب: نماز کا فدیہ اس شخص کادیاجاسکتا ہے جو فوت ہوچکاہے،زندہ شخص کا نمازوں کا فدیہ دینے کی جازت نہیں۔
نمازکا فد یہ دینے کا طریقہ یہ ہے ہر فرض نماز اور وترکے بدلے ایک ایک صدقہ فطر یعنی دو کلو سے 80 گرام کم گندم یا اس کا آ ٹا یا اس کی رقم کا کسی شرعی فقیر کو دے کر اس کا ما لک بنا دیں مثلا ایک صدقہ فطر کی رقم تقریبا100 روپے بنتی ہے تو ایک دن کی چھ نمازوں کا فدیہ 600 روپے ہوا اور تیس دن کی نمازوں کا فدیہ18000روپے ہوا۔ اب یہ کسی شرعی فقیر کی ملک کر دیں اور اس کے قبضہ میں دے دیں تو اس طرح یہ ایک مہینے کی نمازوں کا فدیہ ادا ہو گیا ۔
اسی طرح اس سے زائد جتنے دن بنتے ہیں ان کا حساب لگا کر ان کا فدیہ ادا کریں ، اگراتنی زیادہ رقم نہ ہو تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ جتنی رقم دینا ممکن ہے پہلی دفعہ لینے کے بعد فقیر اب یہ رقم دینے وا لے کو تحفے میں دیدے اور رقم والا اس پر قبضہ کر لے پھر دوبارہ فقیر شرعی کو فدیے کی نیت سے دیدے اور وہ اسی طرح واپس کر دے ، اور آخر میں وہ رقم شرعی فقیر کو ہی دے دیں ،اس طرح جتنے سا لوں کی نمازوں کا فدیہ دینا ہے ، کر تے رہیں ۔
قضا نمازو ں کے احکام جاننے کے لئے امیر اہلسنت کا رسالہ ’’قضا نمازوں کا طریقہ‘‘کا مطالعہ کریں ۔