شبِ برأت کے تعلق سے اعلیٰ حضرت رحمہ اللّٰه کا پیغام تمام مسلمانوں کے نام
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی علیہ الرحمہ نے اپنے ایک اراتدمند کو شبِ براءت سے قبل توبہ اور مُعافی تلافی کے تعلق سے ایک مکتوب شریف ارسال فرمایا اس میں لکھتے ہیں:
شبِ براءت قریب ہے، اِس رات تمام بندوں کے اَعمال حضرتِ عزت میں پیش ہوتے ہیں۔ مولا عزوجل بطفیل حضور پرنور، شافع یوم النشور علیہ افضل الصلوۃ والتسلیم مسلمانوں کے ذنوب (یعنی گناہ) معاف فرماتا ہے مگر چند، ان میں وہ دو مسلمان جو باہم دُنیوی وجہ سے رَنجش رکھتے ہیں،
فرماتا ہے : ’’اِن کو رہنے دو، جب تک آپس میں صلح نہ کرلیں۔ ‘‘لہٰذا اہل سنت کو چاہئے کہ حتَّی الْوَسع قبل غروب آفتاب 14شعبان باہم ایک دوسرے سے صفائی کر لیں، ایک دوسرے کے حقوق ادا کر دیں یا معاف کرا لیں کہ بِاذنہ تعالٰی حُقُوقُ الْعِباد سے صحائف اَعمال (یعنی اعمالنامے) خالی ہو کر بارگاہِ عزت میں پیش ہوں۔ حقوقِ مولیٰ تعالیٰ کے لئے توبۂ صادِقہ (یعنی سچی توبہ) کافی ہے۔(حدیثِ پاک میں ہے:) اَلتَّائِبُ مِنَ الذَّنْبِ کَمَنْ لَّا ذَنبَ لَہٗ (یعنی گناہ سے توبہ کرنے والا ایسا ہے جیسے اُس نے گناہ کیا ہی نہیں (ابن ماجہ حدیث۴۲۵۰)
ایسی حالت میں بِاِذْنِہٖ تَعَالٰی ضرور اِس شب میں اُمید مغفرت تامہ ہے بشرطِ صحت عقیدہ۔(یعنی عقیدہ درست ہونا شرط ہے ) وَہُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْم۔ (اور وہ گناہ مٹانے والا رحمت فرمانے والا ہے) یہ سب مُصالحت اخوان (یعنی بھائیوں میں صلح کروانا) و معافیٔ حقوق بِحَمْدِہٖ تعالیٰ یہاں سالہائے دراز (یعنی کافی برسوں) سے جاری ہے، امید ہے کہ آپ بھی وہاں کے مسلمانوں میں اس کا اِجْرا کر کے مَنْ سَنَّ فِی الْاِسْلامِ سُنَّۃً حَسَنَۃً فَلَہٗ اَجْرُھَا وَاَجْرُ مَنْ عَمِلَ بِھَا اِلٰی یَوْمِ الْقِیٰمَۃِ لَا یَنْقُصُ مِنْ اُجُوْرِ ہِمْ شَیٌٔ (یعنی جو اسلام میں اچھی راہ نکالے اُس کیلئے اِس کا ثواب ہے اور قیامت تک جو اس پر عمل کریں ان سب کا ثواب ہمیشہ اسکے نامۂ اعمال میں لکھا جائے بغیر اس کے کہ اُن کے ثوابوں میں کچھ کمی آئے) کے مصداق ہوں اور اِس فقیر کے لئے عفْو و عافیت دارَین کی دُعا فرمائیں۔ فقیر آپ کے لئے دُعا کرتا ہے اور کرے گا۔ سب مسلمانوں کو سمجھا دیا جائے کہ وَہاں (یعنی بارگاہِ الٰہی میں) نہ خالی زَبان دیکھی جاتی ہے نہ نفاق پسند ہے، صلح و مُعافی سب سچے دل سے ہو۔
وَالسلام: فقیر احمد رضا قادِری عُفِیَ عَنْہٗ
(کُلِّیاتِ مکاتیب رضا ‘‘ جلد اوّل صَفْحَہ356 تا 357)