سوال: ہم شادی ہال میں تین پارٹنر ہیں تو ایک پارٹنر پر زکوٰۃ کا کیا حساب ہوگا؟
جواب:دریافت کردہ صورت میں اگرشادی ہال بیچنے کی نیت سے نہیں خریدا،بلکہ اسے کرائے پر دے کر اس سے نفع حاصل کرنا مقصود ہے تو اس شادی ہال پر زکوٰۃ لازم نہیں ، بلکہ اس سے حاصل ہونے والاکرایہ جبکہ حاجت اصلیہ سے زائدہواورخودیادوسرے مال سے مل کرنصاب کوپہنچے اوردیگرشرائط زکوة بھی پائی جائیں،تواس کرایہ پرزکوة ہوگی ورنہ نہیں۔
اوراس میں ہرایک شریک کواس کے حصے کے برابرزکوٰۃ کاحکم ہوگا۔