گاؤں میں تراویح ایک جگہ ہورہی ہے وہاں قرآن پاک پورانہیں پڑھا جارہا ،صرف چند سورتیں پڑھی جاتی ہیں،حالانکہ باہر سے حافظ صاحب کو بھی بلایا ہوا ہے؟

سوال: گاؤں میں تراویح ایک جگہ ہورہی ہے وہاں قرآن پاک پورانہیں پڑھا جارہا ،صرف چند سورتیں پڑھی جاتی ہیں،حالانکہ باہر سے حافظ صاحب کو بھی بلایا ہوا ہے؟

جواب: تراویح میں ختم ِ قرآن سنت ِمؤکدہ علی الکفایہ ہے یعنی اگراہل ِ محلہ میں سے کسی نے تراویح میں ختمِ قرآن کرلیاتوبقیہ سب کی طرف سے سنت اداہوگئی،لہذاگھریاکسی جگہ میں کوئی مردیاعورت تراویح میں ختمِ قرآن نہ کرے توکوئی حرج نہیں،اوراگراہلِ محلہ میں سے کسی نے بھی ختم ِ قرآن نہ کیاتوسب ترکِ سنت کی بناپرمرتکبِِ خلافِ سنت واساء ت ٹھہریں گے،لہذا جب  حافظ قرآن بھی موجود ہے تو خلاف سنت کام نہ کیا جائے بلکہ سنت مؤکدہ پر عمل کیا جائے۔

(دعوت اسلامی)

کیاکسی حور سے دوستی ہوسکتی ہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے