سوال: میں نے سنا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہاتھ اٹھا کردعا نہیں مانگتے تھے؟
جواب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا کثیر احادیث مبارکہ سے ثابت ہے ،لہذا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنے سے نفی کرنادرست نہیں ۔
چنانچہ بخاری و مسلم کی حدیث مبارک ہے کہ انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے،فرماتے ہیں : ایک بار سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں لوگوں میں قحط پڑگیا ،سرکار صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن منبرپر خطبہ دے رہے تھے تو ایک اعرابی کھڑا ہوا اور عرض کرنے لگا :یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مال ہلاک ہوگیا اور اہل وعیال بھوک کا شکار ہو گئے ہیں،آپ ہمارے لئے اللہ سے دعا کیجیے کہ اللہ ہم پر بارش برسائے،راوی کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھوں کو بلند کیا اور اس وقت آسمان پربادل کا کوئی ٹکڑا نہ تھا ،پھر پہاڑوں کی مانندبادل نمودار ہوئے اورابھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم منبر سے اترے بھی نہ تھے کہ میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی داڑھی مبارک سے بارش کے قطرے بہ رہے ہیں،راوی کابیان ہے کہ پھر اس دن،اس سے اگلے دن اوراس کے بعدجمعہ تک بارش ہوتی رہی،پھروہی اعرابی یا کوئی اورشخص کھڑا ہوا اور عرض کرنے لگا :یارسول اللہ مکانات گر گئے ،مال تباہ ہوگیا لہٰذا آپ اللہ سے ہمارے لئے دعا کیجیے ،نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھوں کو بلند کیا اور عرض کی:اے اللہ !اس (بارش)کوہم پر نہیں ہمارے ارد گرد برسا،پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے آسمان کی طرف جدھر بھی اشارہ کیا وہاں سے بادل ہٹ گئے ،یہاں تک کہ مدینہ خالی میدان کی طرح ہوگیا اور ارد گردوادیوں پر بارش ہوتی رہی ،راوی کہتے ہیں کہ ان دنوں جو بھی دیہات سے ہمارے پاس آتا تو وہ بارش کے بارے میں بتاتا (یعنی یہ بتاتاکہ مدینہ کے اردگرد بارش ہورہی ہے)۔
(صحیح بخاری،ج2،ص32،دارطوق النجاة)٭(صحیح مسلم،ج2،ص614،داراحیاء التراث العربی،بیروت)