کیا مسلمان خواتین غیر مسلم خواتین کی بھنویں تراش سکتی ہیں ؟

سوال: کیا مسلمان خواتین غیر مسلم خواتین کی بھنویں تراش سکتی ہیں ؟

جواب: عورت کابھنویں ترشوانا یا کسی کی تراشنا ناجائزوگناہ ہےاگرچہ ترشوانے والی عورت غیرمسلم ہی کیوں نہ اور ایسی عورت پرحدیث میں لعنت کی گئی ہے جیسا کہ حدیث مبارک میں ہے: حضرت ابنِ عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے انھوں نے فرمایا بال ملانے وا لی اور ملوانے والی ،اور بھنوں کے بال نوچنے والی اور نوچوانے والی،اور گودنے والی اور گودوانے والی پر لعنت ہے جبکہ یہ بیماری سے نہ ہو۔

   (سنن ابو داود ،ج2،ص221،مکتبہ رحمانیہ،لاہور)

ہاں اگراتنی زیادہ بڑھ گئیں کہ دیکھنے میں بری لگیں توحدِ اعتدال تک تراشنے یا ترشوانے کی اجازت ہے۔

 

فتاوی رضویہ میں ہے: اور اس ممانعت کو مسلمانوں کے ساتھ مخصوص کرنا محض ظلم ہے، صحیح یہ ہے کہ کفار بھی مکلف بالفروع ہیں

(دعوت اسلامی)

قراءت میں اگر کوئی آیت چھعٹ جائے تو نماز کا حکم؟

About Ali Aqbat

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے