کیا عورت مرد ڈاکٹر سے مجبوری کے وقت علاج کرواسکتی ہے؟

سوال: کیا عورت مرد ڈاکٹر سے مجبوری کے وقت علاج کرواسکتی ہے؟

جواب:جہاں تک ممکن ہو عورت، عورت سے ہی علاج کروائے،اگرلیڈی ڈاکٹر سے علاج ممکن نہ رہے تو اب مردڈاکٹرسے رُجوع کرنے کی اِجازت ہے ،ضَرورتاً وہ مرد ڈاکٹرمریضہ کودیکھ بھی سکتا ہے اور مرض کی جگہ کو چُھو بھی سکتا ہے، مگر مرد ڈاکٹر کے سامنے عورت صِرف ضَرورت کاحصّۂ جسم کھولے،ڈاکٹر بھی اگر غیر ضَروری حصّے پر قصداً نظر کریگا یا چُھوئے گا تو گنہگار ہو گا ،انجکشن وغیرہ عورت کے ذَرِیعے ہی لگوائے کہ یہاں عُمُوماً مرد کی حاجت نہیں ہوتی۔

(دعوت اسلامی)

لال کلر کا عمامہ پہننا سنت ہے یانہیں؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے