کوئی گل باقی رہے گا نے چمن رہ جائے گا
پر رسول اللہ کا دین حسن رہ جائے گا
ہم صفیرو باغ میں ہے کوئی دم کا چہچہا
بلبلیں اڑ جائیں گی سونا چمن رہ جائے گا
اطلس و کمخواب کی پوشاک پر نازاں ہو تم
اس تن بے جان پر خاکی کفن رہ جائے گا
نام شاہان جہاں مٹ جائیں گے لیکن یہاں
حشر تک نام و نشان پنجتن رہ جائے گا
جو پڑھے گا صاحب لو لاک کے اوپر درود
آگ سے محفوظ اس کا تن بدن رہ جائے گا
سب فنا ہو جائیں گے کافی و لیکن حشر تک
نعت حضرت کا زبانوں پر سخن رہ جائے گا
شاعر:علامہ کفایت اللہ کافی رحمۃ اللہ علیہ