کسی کے پاس دس تولہ سوناہو اس کے علاوہ کوئی اور کچھ نہ ہوتو اس پر کتنی زکوٰۃ ہوگی؟

سوال: کسی کے پاس دس تولہ سوناہو اس کے علاوہ کوئی اور کچھ نہ ہوتو اس پر کتنی زکوٰۃ ہوگی؟

جواب:ساڑھے سات تولے سونے سے جب زائدسونا ہواوراس کے علاوہ کچھ نہ ہوتو اس میں ضابطہ یہ ہے کہ  دیکھا جائے گا کہ نصاب سے زائد سونانصاب کاپانچواں حصہ(خُمْس) بنتا ہے یا نہیں ؟اگر بنتا ہو تو اس پانچویں حصے (خُمْس)کا بھی اڑھائی فیصد یعنی چالیسواں حصہ زکوٰۃ میں دینا ہوگا ،اگرزائد مقدار پانچویں حصے (خُمْس)سے کم ہے تو وہ عَفْوہے اس پر زکوٰۃ نہیں ہوگی ،مثلاً کسی کے پاس آٹھ تولے سوناہے توصرف ساڑھے سات تولے سونے کی زکوٰۃ دینا ہوگی کیونکہ زائد مقدار (یعنی آدھا تولہ)نصاب کے پانچویں حصے(یعنی ڈیڑھ تولہ) کونہیں پہنچتی ہے اور اگر کسی کے پاس9تولے سونا ہو تو وہ 9تولے کی زکوٰۃ دے گا، کیونکہ یہ زائد مقدار(یعنی ڈیڑھ تولہ) سونے کے نصاب کا پانچواں حصہ بنتی ہے۔علی ھذاا لقیاس، جو نصاب اور خُمس سے زائد ہو مگر دوسرے خُمس سے کم ہوتو عَفْو ہے اس پر زکوٰۃ نہیں ۔مثلاً اگرکسی کے پاس10 تولے سونا ہوتو وہ صرف9 تولے کی زکوٰۃ دے گا ، دسواں تولہ معاف ہے۔

(دعوت اسلامی)

طاق راتوں میں کونساعمل افضل ہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے