وتر میں دعائے قنوت کے بجائے بھولے سےرکوع کی تسبیح پڑھنے اور یاد آنے پر دعائے قنوت پڑھنے کا حکم

سوال:   وتر میں  دعائے قنوت کے لئے اللہ اکبر کہا ، اس کے بعد دعائے قنوت پڑھنے کے بجائے بھولے سےرکوع کی تسبیح شروع کردی ، دو بار تسبیح پڑھنے کے بعد یاد آیا ، تو دعائے قنوت پڑھ لی  اور آخر میں سجدۂ سہو بھی کیا، اس نماز کا کیا حکم ہے؟

جواب:   وترکی تیسری رکعت میں اگرتکبیرقنوت کہی اور رکوع کیلئے جھکے نہیں ،کھڑے کھڑے ہی رکوع کی تسبیح پڑھنا شروع کردی اوردوسری تسبیح پریاد آیا اوردعائے قنوت پڑھ لی تو نماز ہوجائے گی اورسجدہ سہو بھی لازم نہیں ہوگا،البتہ  اس صورت میں اگرسجدۂ سہوکرلیا ،تو بھی نماز  ہوگئی، لیکن جب سجدۂ سہو حقیقتاً لازم نہ ہوا ہو، تو نہیں کرنا چاہیے۔ہاں اگر تکبیرِقنوت کہہ کررکوع میں چلے گئے، تو اب رکوع میں یاد آ بھی جائے کہ دعائے قنوت نہیں پڑھی ہے، تب بھی رکوع سے واپس نہیں آسکتے ،بلکہ آخرمیں سجدہ سہو ہی کریں گے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے