سوال: نانی کوپتہ ہے کہ میری نواسی کی شادی میں بہت سے ناجائز کام ہوں گے مثلاًبے پردگی ،گانے باجے وغیرہ تو اس کا شادی میں شریک ہونا کیسا ہے؟
جواب: شادی میں جانے کی دعوت ہو اور پہلے سے ہی معلوم ہوکہ وہاں دعوت میں گا نے باجے وغیرہ دیگر غیر شر عی امور ضرور ہو ں گے توحکم شرعی یہ ہے کہ :ایسی دعوت میں جا نا جا ئز نہیں،البتہ جسے شادی میں جانے کی دعوت دی ہے وہ یہ سمجھے کہ میری اتنی عزت ووجاہت ہے کہ اگر میں ان کو ناجائز رسموں سے روکوں ، تو یہ رک جائیں گے تو اس صورت میں اس پر واجب ہے کہ انہیں روکے اوراس دعوت میں شریک ہو،اوراگریہ سمجھے کہ میرے روکنے سے یہ نہیں رکیں گے،تواس میں شرکت کرناجائز نہیں اوریہ اس صورت میں ہے کہ جہاں دعوت ہورہی ہے وہیں پر یہ ناجائز کام ہوں،اوراگر ناجائز کام ایک جگہ ہوں اور دعوت وغیرہ دوسری جگہ اور شرکت کرنے والا عالم دین یا کوئی مذہبی شخصیت نہیں تو دوسری جگہ جہاں ناجائز کام نہیں ہورہے وہاں جاسکتاہے،لیکن اس صورت میں بھی اگر کوئی عالم دین و پیشواہے اور اس کے جانے کی وجہ سے لوگ اسے تہمت لگائیں گے تو وہ ہرگز نہ جائے۔
لہذا صورت مسئولہ میں اس حکم شرعی کی روشنی میں دیکھ لیا جائے کہ نانی کی کیاکیفیت ہے؟جو کیفیت ہے اسی کے مطابق عمل کر لے۔