سوال: نابالغ بچے اوردودھ پینے والے بچے کوکوئی شخص روپیہ پیسہ دیتاہے اوروہ روپیہ اسی بچے کے ہاتھ میں دے دیتاہے اوربعدمیں گھروالے ماں یاباپ اس بچےسے پیسے لیتے ہیں اورگھرمیں استعمال کرلیتے ہیں توان پیسوں کے بارے میں کیاحکم ہے؟
جواب:نابالغ بچوں کو دی گئی وہ رقم کہ جس میں بچے کو مالک بنا دیا جائے یا اتنی رقم دی جائے کہ وہاں کے عرف میں اتنی رقم بچوں کو ہی دی جاتی ہویعنی اس کے والدین کو نہیں دی جاتی تو،اس رقم کو ان کے اوپر ہی خرچ کرسکتے ہیں،اپنے استعمال میں نہیں لاسکتے،ہاں!اگروالدین فقیرہوں اورانہیں پیسوں کی حاجت ہو،تو بوقت ضرورت اس میں سے بطور قرض لے کر استعمال کرسکتے ہیں اور بعد میں اتنی رقم انہیں واپس کردیں،حاجت کے علاوہ انہیں بھی استعمال کرنے کی اجازت نہیں ۔
اوراگربچے کواتنی رقم دی ہے کہ وہاں کے عرف میں اتنی رقم بچوں کونہیں دی جاتی ،بلکہ مقصود والدین کو دینا ہوتا ہے ،بس شرم کی وجہ سے بچوں کے ہاتھ میں تھما دی جاتی ہے ،تو اس رقم کو والدین اپنے استعمال میں لاسکتے ہیں ۔
اب والدین میں سے کون استعمال کرے اس بارے میں تفصیل یہ ہے کہ اگردینے والا باپ کے رشتے داروں یادوستوں میں سے ہے تووہ باپ کے لئے ہوں گے اوراگرماں کے رشتے داروں یاجاننے والوں میں سے ہے تووہ ماں کے لئے ہوں گے۔ الغرض!عرف وعادت پراعتبارکیاجائے گا۔