سوال: میں ایک کرسچن لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہو ں جو اٹلی میں ہے کیا میں اس سے شادی کر سکتا ہوں؟
جواب: اگر وہ سچے دل اسلام قبول کرلے تو اس سے نکاح کیا جاسکتا ہے اور اگر اسلام قبول نہ کرے تو اس سے نکاح نہ کریں کیونکہ اہل کتاب کی عورت اگر حربیہ ہو (فی زمانہ تمام کفار حربی ہی ہیں)تو اس سے نکاح کرنا مکروہ تحریمی ناجائز وگناہ ہے (البتہ اگر کسی نے نکاح کرلیا تو نکاح ہوجائے گا) یہ تمام احکام اس اہل کتاب کی عورت سے متعلق بیان ہوئے جو درحقیقت اپنے مذہب یہودیت یا عیسائیت پر قائم ہو جبکہ آج ہمارے دورکے اکثر اہلِ کتاب صرف نام کے نصاری ہیں،اپنے بنیادی عقائدپرقائم نہیں خاص طورپرمغربی ممالک میں ایسے لوگوں کی بہت بڑی تعدادنظرآتی ہے جن کے نام تو ”نصاری” کے نام کی طرح ہیں اورمردم شماری کے وقت بھی ان کانام نصاری کی فہرست میں شامل کردیاجاتاہے لیکن حقیقت میں وہ دہریے اورمادہ پرست ہوتے ہیں اوراس کائنات کے خالق پربھی ایمان نہیں رکھتے ،دوسرے عقائدرکھناتوبہت دورکی بات ہے بلکہ ایسے تمام مذاہب کامذاق اڑاتے ہیں،اس قسم کے لوگ ”نصاری”نہیں ہیں لہذاان کی عورتوں سے نکاح اصلاہی منعقدنہیں ہوگااورزنائے خالص ہوگا۔