سوال: میرے والد صاحب نے جرمنی میں ایک ریسٹو رینٹ پارٹنر شپ پر لیا ہے جو پارٹنر ہے وہ دیوبندی ہے اورپارٹنر نے کسی سے تین سال کے کنٹریکٹ پرلیاہے اور اس ریسٹورینٹ میں شراب بھی بیچی جائے گی تو ان کا ایسا کرنا کیسا ہے؟
جواب:پارٹنرشپ کہیں بھی ہوپہلے ا س کے اسلامی اصول وضوابط معلوم کرنے چائیے کہ کن شرائط سے جائزاورکن سے ناجائزہوجاتی ہے ۔بہرحال جس ریسٹورینٹ کاآپ نے ذکرکیاہے وہاں چونکہ شراب بھی بیچی جائے گی لہذاوہاں پارٹنرشپ کرناشرعی طورپرہرگزجائزنہیں۔
اوربدمذہبوں سے روایتوں میں دور،رہنے اورانہیں اپنے آپ سے دورکرنے کاحکم ہے لہذاان کی صحبت سے دور،رہنے میں ہی ایمان کی حفاظت ہے۔