مصروفیات کی وجہ سےنماز کے بعد دعا نہ مانگنے کا حکم

سوال: اگر وقت میں تنگی ہو یا مصروفیات زیادہ ہوں، تونماز کے بعد اگر دعا نہ بھی مانگی جائے، تو بندہ گناہ گار تو نہیں ہو گا؟

جواب: نماز کے بعد دعا کرنا سنت ہے،لازم نہیں لہٰذا اگر کسی وجہ سے دعا نہ کی تو گناہ نہیں۔بہرحال کچھ نہ کچھ دعا مانگ لینی چاہئے اگرچہ صرف ربنا آتنا والی دعا کرلیں یا کم از  کم رب اغفرلی ہی کہہ لیں۔

فتاوی رضویہ میں ہے:”نماز کے بعد دُعا مانگنا سنّت ہے اور ہاتھ اُٹھا کر دُعا مانگنا اور بعد دُعا منہ پر ہاتھ پھیر لینا یہ بھی سنّت سے ثابت ہے۔“(فتاویٰ رضویہ ،جلد6 ،صفحہ 202 ،رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

وتر میں دعائے قنوت کی جگہ سید الاستغفار پڑھنے کاکیا حکم ہے ؟

 

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے