سوال: میں ایک دوست سے مل کر دکان کھولنا چاہتا ہوں ،پیسہ میرا ہوگا اور کام وہ کرے گا ،اور پرافٹ برابر ہوگا کیا یہ صورت درست ہے یا اسے میں تنخواہ دوں گا ؟
جواب:کسی کومال دے کر یہ کہنا کہ تم اس سے تجارت کرو اس پرجو نفع ہو گا وہ ہمارے درمیان آدھا آدھا ہوگا یاجو بھی آپس میں فیصد کے اعتبار سے مقررکرلیں ، اور اس میں جونقصان ہوگاوہ مال دینے والے کاہوگااورکام کرنے والے کونقصان اس کی محنت کاہوگاکہ نفع کچھ ہوانہیں لہذااسے کچھ نہ ملے گاایسے کام کوشرعی طورپر مضاربت کہتے ہیں جوکہ شرعاََََجائز ہے،البتہ اگر مضاربت نہیں کرنا چاہتے بلکہ کسی کو تنخواہ پر رکھ کر کام کروانا چاہتے ہیں تو اس میں بھی حرج نہیں ۔