مسلمان کو کسی کافر کے جنازے میں شرکت کرنا کیسا ہے؟

سوال: مسلمان کو کسی کافر کے جنازے میں شرکت کرنا کیسا ہے؟

جواب:کسی مسلمان کے لیے کسی غیر مسلم کے جناز ہ میں شرکت کرنا باوجود اس کے کہ میت کا کافر ہونا جانتا ہے پھر بھی بوجہِ حماقت و جہالت کسی دنیوی غرض سے کافر کے جنازے میں شریک ہوا تو سخت ناجائز و  حرام ہے کہ یہ کفار اللہ کی لعنت ،غضب اور عذاب کے مستحق ہیں اور اگر کسی نے کافر کو بوجہِ کفر مستحقِ تعظیم جان کر اور اسے قابل تجہیز و تکفین و جنازہ سمجھ کر اس کے جنازے میں شرکت کی تو ایسا شخص کافر ہے۔ نیزا س کے لیے دعا مغفرت مانگنا بھی کفر ہے اور اسے کافر جانتے ہوئے نماز جنازہ پڑھی یا اس کے لیے استغفار کیا تو تجدید ایمان کرے اور بیوی والا ہے تو تجدید نکاح بھی کرے اور اپنے اس گناہ پر توبہ بھی کرے۔

ہاں اگر وہ مسلمان کا قریبی رشتہ دار ہے تو اس صورت میں بھی اگرچہ بہتر ہے کہ شرکت نہ کی جائے، لیکن اگر حقِ قرابت ادا کرنے کے لئے جنازہ کے ساتھ جنازہ سے دور دور رہ کر چلتا جائے تو حرج نہیں ۔(مگر اس کی نماز جنازہ پڑھنا یا اس کے لئے دعائے مغفرت کرنا جائز نہیں ۔ ) اور یہ حکم کافر اصلی کے بارے میں ہے اوراگرمرنے والا مرتد ہے تو پھر کسی صورت بھی اس کے جنازے وغیرہ میں شرکت کی اجازت نہیں چاہے قریبی رشتہ دار ہی کیوں نہ ہو۔

(دعوت اسلامی)

کیا سفر میں قضاء عمری ادا کرسکتے ہیں ؟

 

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے