سوال: محمد اذان یا محمد اذلان نام رکھنا کیسا ہے؟
جواب:محمد اذان نام رکھنا مناسب نہیں،کیونکہ اذان اس پکار کو کہتے ہیں جو نماز کیلئے دی جاتی ہے اور یہ اذان شعائر اسلام میں ہے جبکہ اذان نام رکھنے میں بعض اوقات اس طرح بھی کہا جائے گا کہ اذان اچھا نہیں ،اذان اچھا نہیں لگتا ،اذان برا ہے وغیر ہ اس میں نماز والی اذان کی طرف بھی ذہن جاتا ہے بلکہ کسی کو معلوم نہ ہو کہ یہ فلاں شخص جس کا نام اذان ہے اسے کہا جارہا ہے تو ہوسکتا ہے کہ معروف ہونے کی وجہ سے وہ یہی سمجھے کہ یہ شخص نماز والی اذان سے متعلق یہ الفاظ کہہ رہا ہے اس لئے یہ نام نہ رکھا جائے بلکہ بہتر یہ ہے کہ لڑکے کا نام انبیائے کرام علیہم الصلوة والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگانِ دین رضوان اللہ علیہم اجمعین کے نام پر رکھا جائے اس سے امید ہے کہ ان کی برکت بچوں کے شامل حال ہو۔
اذلان کا معنی ٰ اردو عربی لغت میں تلاش کے باوجود ہمیں نہیں ملا،اس لئے اس نام کے درست یاغلط ہونے سے متعلق ہم کچھ نہیں کہہ سکتے البتہ اگر کسی زبان میں اس نام کا کوئی مستند اچھا معنی ہو تو رکھا جاسکتا ہے جبکہ یہ نام مسلمانوں میں ہی رکھا جاتا ہو ورنہ اس طرح کے انوکھے نام رکھنا کہ جس طرح کا نام کسی کا بھی نہ ہو یہ اسلام میں پسندیدہ نہیں ہے بلکہ اسلامی اعتبار سے پسندیدہ یہ ہے کہ بزرگوں کے نام پربچوں کے نام رکھے جائیں تاکہ بچوں کو انکی برکتیں نصیب ہوں۔ اچھے معانی والے نام کا اچھا اثر بچہ پر پڑے۔لہذا جب لڑکاپیدا ہوتو انبیائے کرام علیہم الصلوة والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگانِ دین رضوان اللہ علیہم اجمعین کے نام پر نام رکھنا اوربچی پیدا ہو تو ازوجِ مطہرات وصحابیات رضوان اللہ علیھن کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے
اس سے متعلق مزید معلومات جاننے کیلئے مکتبۃ المدینہ کی شائع کردہ کتاب نام رکھنے کا احکام کا مطالعہ کرلیجئے اس کتاب میں کئی اسلامی نام مع معانی بھی موجود ہیں۔