سوال: کیا یہ حدیث ” قرب قیامت عورتوں کی سراونٹنیوں کی کوہانوں کی طرح ایک طرف جھکے ہوں گے“ موجود ہے ،اگر ہے تو اس کی کیا تفصیل ہے؟
جواب:یہ حدیث مبارک درست ہے اوراس حدیث کے یہ الفاظ کہ ”ان عورتوں کے سربختی اونٹنیوں کی کوہانوں سے مشابہ ہو ں گے “اس جملے کی شرح میں شارحین حدیث کے کئی اقوال ہیں۔ بعض شارحین نےجو اس کی شرح جُوڑے سےکی ہے مرادوہ جُوڑاہے جوسرپربالوں کے اوپرکوئی کپڑالپیٹ کر اتنا بلند کر لیا جائے کہ وہ مردوں کے عمامے سے مشابہ ہوجائےیابے جااسراف کرکے بالوں پرکپڑالپیٹاجائے یاتھوڑےبالوں کاکپڑاکےساتھ یوں جوڑابناناکہ لوگوں کودھوکہ ہوکہ یہ مکمل جوڑابالوں کاہےیابطورتکبرجوڑاباندھنا۔اوریہ سب کام مردوں سے مشابہت،اسراف،لوگوں کودھوکہ دینااور تکبر کرناحرام ہیں۔