غیر عالم کا وعظ و نصیحت کرنا کیسا

سوال: زید نے افضل العلماء  اور امامت کا امتحان پاس کیا ہوا ہے اور درس نظامی کی بہت سی کتابیں بھی پڑھی ہوئی ہیں اور اب ایم اے عربی کر رہا ہے اور یہ جمعہ و عیدین کا خطاب کر رہا ہے بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ عالم نہیں بنا اس کا خطاب کرنا درست نہیں اس بارے رہنمائی فرمادیں کہ خطاب کرنے کے لئے پورا عالم ہونا ضروری ہے ؟

جواب:صورتِ مسئولہ سے معلوم ہوتاہے کہ آپ عالم نہیں ہیں اورغیر عالم کے وعظ کے بارے میں علمائ فرماتے ہیں کہ اگر اپنی طرف سے کچھ نہ کہے بلکہ عالم کی تصنیف پڑھ کر سنائے یا یاد کرکے لفظ بلفظ سنائے تو اس کے کرنے اور سننے میں کوئی حرج نہیں کہ اس وقت وہ غیر عالم سفیر محض ہے اور حقیقة وعظ اس عالم کا جس کی کتاب پڑھی جائے اور اگر ایسا نہیں بلکہ جاہل خود بیان کرنے بیٹھے تو اگر قرآن و حدیث کی شرح بیان کرے تواسے وعظ کہنا حرام ہے اور اس کا وعظ سننا حرام ہے۔

(دعوت اسلامی)

کافر اور مسلمان کو بھائی بھائی سمجھنا کیسا

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے