سوال: سورۃ اخلاص میں اللہ الصمدپڑھاجاتاہے،بعض جگہ سناہے کہ بعض لوگ اسے للہ الصمد یعنی شروع میں لام لگا کر لام کے کسرہ کے ساتھ پڑھتے ہیں ،تواس طرح پڑھناکیساہے؟
جواب:اللہ الصمدسے پہلے احد کی دال پرتنوین ہے جب بغیر وقف کئے ’’احد‘‘کولفظ ِاللہ سے ملاکر پڑھیں گے ،تو درمیان سے الف نہیں پڑھا جائے گا بلکہ درمیان میں نون قطنی لگاکر’’ ن‘‘ کے کسرہ کے ساتھ پڑھیں گے،نون قطنی کاقاعدہ یہ ہے کہ جب تنوین کے بعد کوئی حرفِ ساکن آجائے تو دو ساکن جمع ہونے کی وجہ سے تنوین کے پوشیدہ نون کواگلے کلمے کے ساتھ( کسرہ کے قانون کے مطابق)ہمیشہ زیردیں گے،لہذاسننے والے کوبعض دفعہ یہ محسوس ہوتا ہے کہ اللہ سے سے پہلے الف ختم کر کے لام لگا کر پڑھاجارہاہے حالانکہ لام لگا کر نہیں بلکہ نون قطنی لگا کرکسرہ کے ساتھ پڑھا جارہا ہوتا ہے ۔