روزہ نہ رکھنے والوں کی تربیت کے لئےترکیب

سوال: روزہ نہ رکھنے والوں کی تربیت کے لئےترکیب

جواب:حضرتِ سیِّدُناابُوہُریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ،سرکارِ والا تبار، بِاِذنِ پروردگار، دو جہاں کے مالِک ومختار، شَہَنْشاہِ اَبرار صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں: ”جس نے رَمَضان کے ایک دن کا روزہ بِغیر رُخصت وبِغیر مَرض اِفْطار کیا (یعنی نہ رکھا)تَو زمانہ بھر کا روزہ بھی اُس کی قضا نہیں ہوسکتا اگرچِہ بعد میں رکھ بھی لے ۔”  (صحیح بُخاری ج۱ص۶۳۸حدیث۱۹۳۴)

حضرتِ سَیِّدُنا جابِر بن عبدا للہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مَروی ہے ،تاجدارِ مدینہ منوّرہ، سلطانِ مکّہ مکرّمہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ باقرینہ ہے، ”جس نے ماہِ رَمَضان کو پایا اورا سکے روزے نہ رکھے وہ شخص شَقی (یعنی بد بخت )ہے۔ جس نے اپنے والِدین یا کسی ایک کو پایا اور ان کے ساتھ اچّھا سُلوک نہ کیا وہ بھی شَقی (یعنی بدبخت )ہے اور جس کے پاس میرا ذِکر ہوا اور اُس نے مجھ پر دُرُود نہ پڑھا وہ بھی شقی (یعنی بد بخت) ہے”۔         (مَجمعُ الزَّوائد ج۳ص۳۴۰حدیث۴۷۷۳)

حضرتِ سَیِّدُنا ابو ہُریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مَروی ہے ،رسول اللہ عَزَّوَجَل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: ”اُس شخص کی ناک مِٹّی میں مل جائے کہ جس کے پاس میرا ذِکْر کیاگیا تو اُس نے میرے اوپر دُرُود نہیں پڑھااوراُس شخص کی ناک مِٹّی میں مل جائے جس پر رَمَضان کا مہینہ داخِل ہوا پھر اس کی مغفِرت ہونے سے قبل گُزر گیا۔اور اس آدمی کی ناک مِٹّی میں مِل جائے کہ جس کے پاس اسکے والِدَین نے بُڑھاپے کو پالیا اور اس کے والِدین نے اسکو جنّت میں داخِل نہیں کیا۔ (یعنی بوڑھے ماں باپ کی خدمت کرکے جنّت حاصل نہ کر سکا

(مسنداحمد ج۳ص۶۱حدیث۷۴۵۵)

شوال کے 6روزے اکٹھے رکھنا ضروری ہے یا وقفے وقفے سے بھی رکھے جاسکتے ہیں ؟

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے