رقم واپس لینے کی صورت میں سود کا کیا حکم

سوال: میں سویڈن میں رہتا ہوں ہم نے 2018 میں یہاں سویڈن میں مکان خریدنے کےلئے اپنے چند قریبی رشتہ داروں سے رقم بطور قرض لی۔ جس وقت رقم لی تب ڈنمارک کی کرنسی 1 لاکھ روپے لی جو سویڈن کی کرنسی میں 1 لاکھ 20 ہزار بنتی تھی۔ اب ہم نے 2021 میں مکان بیچ دیا ہے اب وہ رقم واپس کرنی ہے تو اب ان کو واپس ڈنمارک کی کرنسی 1 لاکھ کرنی ہے جو کہ سویڈن کی کرنسی میں اب 1 لاکھ 43 ہزار بن رہے ہیں تو یہ 23 ہزار جو اضافی رقم ہے کیا یہ سود کے زمرے میں آئے گی؟ شرعی لحاظ سے ہمارے ذمہ کیا ہے 1 لاکھ ڈینش کرنسی دینا یا 1 لاکھ 20 ہزار سویڈشن کرنسی دینا؟

جواب: دریافت کردہ صورت میں ڈنمارک کی جتنی کرنسی قرض لی تھی ،اتنی کرنسی ہی واپس کرنالازم ہے چاہے اس کی ویلیو  دوسری کرنسی کے اعتبار سے زیادہ ہی کیوں نہ ہو اور اگر اب اس کی کرنسی کی ویلیو دوسری کرنسی کے اعتبار سے زیادہ ہے تو یہ زیادہ ہونا سود نہیں ہے۔

(دعوت اسلامی)

غیر مسلم کو صدقہ دینا کیسا ہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے