دیور کے گھر پہلی اولاد ہو تو کیا بھابی فون کر کے مبارک باد دے سکتی ہے؟

سوال: دیور کے گھر پہلی اولاد ہو تو کیا بھابی فون کر کے مبارک باد دے سکتی ہے؟

جواب:دیور بھابی کے لئے اجنبی ہے، جس طرح کسی اجنبی شخص کو اس طرح مبارک باد دینے کی اجازت نہیں اسی طرح دیور کو بھی مبارک باد دینے کی اجازت نہیں کہ دیور کا حکم عام اجنبی سے سخت ہے کہ حضرت سیِّدُناعُقبہ بن عامِر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ کے مَحبوب، دانائے غُیُوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب عَزَّوَجَلَّ و صلی اﷲ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: ”عورَتوں کے پاس آنے سے بچو۔” تو ایک انصار ی نے عرض کیا ”دیور کے بارے میں آپ کیافرماتے ہیں؟” فرمایا: ”دَیور موت ہے۔” یعنی دیور کے سامنے ہونا گویا موت کا سامنا ہے کہ یہاں فتنہ کا زیادہ احتمال ہے۔

ہاں البتہ اگر اپنی دیورانی کو مبارک باد دینا چاہے تو اس میں حرج نہیں ۔

(دعوت اسلامی)

صدقہ کن پیسوں سے کرناجائزہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے