حافظ صاحب کوتراویح پڑھانےکےبدلےمیں پیسےدئیےجاتےہیں توان کاپیسےلینا اورمسجدانتظامیہ کاپیسےدینااوراس کام کےلئےچندہ اکٹھاکرناکیساہے؟

سوال: حافظ صاحب کوتراویح پڑھانےکےبدلےمیں پیسےدئیےجاتےہیں توان کاپیسےلینا اورمسجدانتظامیہ کاپیسےدینااوراس کام کےلئےچندہ اکٹھاکرناکیساہے؟

جواب: نماز تراویح میں قرآن سنانے کی اجرت لینا (خواہ پہلے سے اجرت طے کر لی جائے کہ ختم قرآن کے وقت اتنے پیسے دینے ہوں گے یا پہلے طے تو نہ کیے جائیں ،لیکن وہاں  دلالۃًثابت(یعنیUNDERSTOOD)ہوکہ تراویح کے بعد دینا ہوتا ہے اور پڑھانے والے  کو بھی اس کا علم ہوکہ کچھ ملے گا، اور عموماً ایسا ہی ہوتا ہے)ناجائز  وگناہ ہے کیونکہ قرآن پڑھنا عبادت ہے اور عبادت پر اجرت لینا دینا (سوائے تعلیم قرآن عظیم وعلوم دین و اذان وامامت وغیرہ چند چیزوں کو جنہیں متاخرین فقہا نے ضرورت اور زمانہ کی رعایت کرتے ہوئے جائز رکھا)مطلقاً حرام ہے ۔

البتہ اگر کوئی چاہتا ہے کہ گناہ بھی نہ ہو اور اجرت بھی جائز ہو، تواس کی ایک صورت یہ ہے کہ تراویح پڑھانے والا واضح طور پر کہہ دے کہ کچھ نہیں لوں گا یا کمیٹی والے کہہ دیں کہ کچھ نہیں دیں گے، پھر ختم قرآن پر کچھ نہ کچھ خدمت کر دیں، تو یہ جائز ہے۔

  دوسری صورت یہ ہے کہ تراویح پڑھانے والے کو دو یا تین گھنٹے کے لیے اجیر رکھ لیا جائے اور اتنی دیر کے لیے اس کی کوئی تنخواہ مقرر کر دی جائے، مثلاً مسجد انتظامیہ تراویح پڑھانے والے سے کہے کہ ہم نے آپ کوایک ماہ کے لیے روزانہ تین گھنٹے فلاں وقت سے فلاں وقت تک کے لیے اس قدر اجرت پر اجیر رکھا اس میں ہم جوچاہیں آپ کے منصب کے مطابق آپ سے کام لیں گے، وہ کہے میں نے قبول کیا، اب تراویح پڑھانے والا اتنی دیر کے لیے ان کا اجیر ہو گیا،اس کے بعد وہ اس حافظ صاحب کو تراویح کی نماز پڑھانے کا کہہ دیں ،تو اس صورت میں اجرت جائز ہو جائے گی کہ یہ وقت کی اجرت ہوئی ،طاعت پر اجارہ نہ ہوا ۔

(دعوت اسلامی)

نماز میں اگر کسی نے بھولے سے یاجان بوجھ کر 2 رکوع یا 3 سجدے کردئیے ،تو نماز کیا حکم ہوگا ؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے