سوال: میں نے کمیٹی ڈالی ہے،جو رقم کمیٹی میں جمع کروائی ہے اس پر زکوٰۃ لازم ہے یا نہیں ؟
جواب:کمیٹی میں جمع کروائی گئی رقم کی حیثیت قرض کی ہے اور قرض پر زکوٰۃ کے بارے حکم شرعی یہ ہے کہ قرض میں دی ہوئی رقم خود یا دیگر اموال زکوٰۃ مثلاًسونا ،چاندی ،کرنسی پرائزبانڈ ،مال تجارت سے مل کر نصاب کو پہنچے، تو زکوٰۃ کی شرائط پائے جانے پراس قرض پر بھی زکوٰۃ لازم ہوگی،مگر اس قرض میں دی گئی رقم پر زکوٰۃ کی ادائیگی اس وقت واجب ہوگی،جب وہ رقم مل جائے یاکم ازکم مقدارِنصاب سے پانچواں حصہ آپ کووصول ہوجائے، جب پانچواں حصہ وصول ہو جائے گا تو اس پانچویں حصہ کی زکوٰۃ واجب الادا ہو گی،اسی طرح مزید ملنے والے ہر پانچویں حصہ پر زکوٰۃ ہوگی اور گزشتہ تمام سالوں کی زکوٰۃ ادا کرنا ہوگی اورنصاب کے پانچویں حصہ سے مراد ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کا پانچواں حصہ ہے۔
البتہ اگر وصولی سے پہلے ہی اس رقم کی زکوٰۃ ادا کر دیتے ہیں تب بھی اس رقم کی زکوٰۃ ادا ہو جائےگی۔