بینک میں سیونگ اکاؤنٹ میں جو نفع ملتا ہے کیا یہ استعمال کر سکتے ہیں ؟

سوال: بینک میں سیونگ اکاؤنٹ میں جو نفع ملتا ہے کیا یہ استعمال کر سکتے ہیں ؟

جواب: بینک میں سیونگ اکاؤنٹ کھلوانا ناجائز و گناہ ہے کہ اس پرجونفع ملتاہے وہ سود ہے اورسود کالین دین کرنا سخت ناجائز و حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے ،البتہ اگر کسی نے ایسا اکاؤنٹ کھلوا لیا ہے تو اس پر ،  اس اکاؤنٹ کو بند کروانااور اس سے توبہ کرنا لازم ہے اور اس پرملنے والا سوداپنے استعمال میں نہیں لاسکتا ،اس کے بارے حکم شرعی یہ ہے کہ اسے اختیارہے چاہےتو اسے بینک  کو واپس کر دے یا بغیر ثواب کی نیت سے فقراء پرصدقہ کر دے ۔

(دعوت اسلامی)

سالون کا کاروبار کرنا کیسا ہے؟

About Ali Aqbat

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے